واشک، آواران، کیچ و مشکے میں فورسز پر حملے کی ذمہ داری بی ایل ایف نے قبول کرلی

250

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ بروز جمعہ کو سرمچاروں نے ضلع آواران کے علاقے دراسکی میں نازو چڑھائی پر پاکستانی فوج کی گشتی ٹیم پر حملہ کیا۔ حملے میں دو فوجی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ اسی دن ضلع کیچ کے علاقے کولواہ بدرنگ میں فوجی قافلے پر حملہ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک اور کئی زخمی کئے۔ بائیس مارچ کو وادی مشکے کے علاقے بنڈکی میں فوجی چیک پوسٹ پر ایک اہلکار کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بناکر ہلاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ ضلع واشک کے علاقے سولیر،زوردان میں 24 مارچ بروز ہفتہ علی الصبح فوجی قافلے پر سرمچاروں نے راکٹوں و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے دشمن فوج کے8 اہلکاروں کو ہلاک و کئی کو زخمی کیا، واضح رہے کہ تاحال سولیر و گرد نواع میں آپریشن جاری ہے،جبکہ دو عام بلوچ غلام قادر ولد دلشاد،اکرم ولد محمد عیسی فوجی آپریشن میں شہید ہوئے ہیں ،اور درجنوں افراد کو حراست بعد لاپتہ کر نے کے ساتھ درجنوں گھروں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ضلع واشک کے علاقوں ٹوبہ اور سولیر میں پاکستانی فوج کو ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کی مدد بھی حاصل تھی۔ فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ ڈیتھ اسکواڈ کا کریم ولد شہید تاج محمد سکنہ مشکے بھی ہلاک ہوا ہے۔ اس سے پہلے مشکے میں پاکستانی فورسز و علی حیدر ڈیتھ اسکواڈ کے برفی (جسے بعد میں بی ایل ایف نے ہلاک کیا) نے فوج کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن میں کریم کے والد تاج محمد کو شہید کیا تھا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری  رہیں گے۔