آج اتوار کے روز نوشکی میں مشہور سماجی کارکن رافعیہ مینگل بلوچ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا۔
دی بلوچستان پوسٹ نوشکی کے نمائندے کے مطابق مشہور سماجی کارکن رافعیہ بلوچ کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس عالمی یوم خواتین کے مناسبت سے نوشکی میں منعقد کیا گیا۔
اس ریفرنس کا انعقاد اوتان کلچرل اکیڈمی اور آزات فاونڈیشن نے رافعیہ بلوچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے کیا تھا۔
ریفرنس کے مہمانِ خاص سماجی خاتون،سنگت اکیڈمی آف سائنسزکے سی سی ممبراور نامورادیبہ ڈاکٹرعنبرین مینگل تھی جبکہ ریفرنس کی صدارت زاہد احمد مینگل نے کی۔
ریفرنس سے مختلف سیاسی، سماجی اور مکتبہِ علم سے تعلق رکھنے والے نامور شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے گودی رافعیہ بلوچ کی زندگی اور انکی خدمات پر روشنی ڈالی۔
مقررین میں نزیر بلوچ، بی این پی کے سی سی ممبر فوزیہ مری، میڈم راکھی چوہدری، میڈم کوثر مینگل، امین اظہر مینگل، غمخوار حیات، ڈاکٹر عالم عجیب، رفیع مینگل اور دیگر شامل تھے۔
اسٹیج کے فرائض سمیع بلوچ نے انجام دی جبکہ رفیق شوہاز نے اپنا کلام پڑھ کر سنایا۔
رافعیہ بلوچ کی بیٹی سنبل بلوچ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب کے دوران رافعیہ بلوچ ٹرسٹ کا افتتاح بھی کیا گیا۔
تقریب میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ رافعیہ بلوچ نے پورے بلوچستان اور بالخصوص نوشکی میں تعلیم کے فروغ کیلئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے انکی ستائشیں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔
رافعیہ بلوچ نے PITE نامی تنظیم کے زریعے پورے بلوچستان میں ٹیچرز کیلئے تربیتی پروگرامز منعقد کیئے۔
رافعیہ بلوچ 31 جنوری 2018 کو اس جہاںِ فانی سے کوچ کرگئیں۔