بلوچستان میں محکمہ تعلیم میں لگائی گئی تعلیمی ایمرجنسی کا پول کھل گیا
دی بلوچستان ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق نصیرآباد ڈویژن کے ڈائریکڑ ایجوکیشن کی پوسٹ تین ماہ سے خالی پڑی ہوئی ہے۔
زرائع کے مطابق تین سو سے زائد اساتذہ کرام کی درخواستیں مختلف امور کی پڑی ہوئی ہیں جبکہ درجنوں ریٹائرمنٹ پیشن جی پی فنڈز کی درخواستیں ڈائریکڑ ایجوکیشن کی راہ تک رہی ہیں جبکہ ڈی ای او نصیرآباد بھی دس روز سے دفتر سے باہر بتائے جا رہے ہیں جس سے دفتری امور ٹھپ ہوچکے ہیں۔
اساتذہ کرام دفتر کام کروانے کے لیے پریشان ہوچکے ہیں زرائع نے تصدیق کی ہے جب سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسویسی ایشن اور ڈی ای او کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں شیر شکر ہونے کے بعد عام ٹیچرز رل گئے ہیں اور تحصیل تمبو میں ایجوکیشن سپورٹ پروگرام نصیرآباد کے 13سے زائد اے ایل پی سینڑ بند ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
تحصل ڈیرہ مراد جمالی تحصیل چھتر میں درجنوں اے ایل پی سینٹرز بند غیر فعال ہونے کی بھی مصدقہ اطلاعات ہیں اس عمل سے نصیرآبادمیں ناخواندگی میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ یونیسف کی امداد ضیائع ہونے کا قوی امکان ہے ۔