روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس مغربی ملکوں کی گستاخی پر خاموشی اختیار نہیں کرے گا اور مغرب کو روسی سفارت کاروں کے اخراج کا بھرپور جوب دیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض ممالک نے روسی سفارت کاروں کے اخراج کے سبب ماسکو سے معذرت بھی کی جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ اقدام امریکی دباؤ اور بلیک میلنگ کا نتیجہ ہے۔ دباؤ اور بلیک میلنگ، عالمی سطح پر امریکا کا اہم ترین حربہ ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی سطح پر آزادانہ کردار ادا کرنیوالے ممالک بہت تھوڑے ہیں۔
سرگئی لاوروف نے ڈبل ایجنٹ قتل کیس کے بارے میں برطانوی وزیراعظم کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تھریسا مے اس بیان کے ذریعے اپنے ہی ملک کے عدالتی نظام کی توہین کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکا، کینیڈا اور یوکرین نیز یورپی یونین کے 14 رکن ملکوں نے سابق روسی نژاد ڈبل ایجنٹ کے قتل کا الزام روس پر عائد کر کے 100 سے زائد روسی سفارت کاروں کو اپنی سرزمین سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔