ستائیس مارچ کو پورے بلوچستان پر قبضہ نہیں کیا گیا :مہران مری

377

بلوچ آزادی پسند رہنما مہران مری نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ 27 مارچ 1948 کے حوالے سے بلوچ ریپبلکن پارٹی کے صدر نواب براہمدغ بگٹی کا موقف تاریخی حقائق پر مبنی ہے، پورے بلوچستان پر 27 مارچ کو قبضہ نہیں کیا گیا۔

نواب مہران مری نے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ براہمدغ بگٹی کے 27 مارچ کو بلوچستان کے قبضہ کے دن کے حوالے سے ٹویٹ پیغامات کو لیکر گذشتہ ہفتے سے ایک بحث کا آغاذ کیا گیا ہے۔

جبکہ انہوں نے براہمدغ بگٹی کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہمدغ نے حقائق بیان کئے ہے کہ پورے بلوچستان پر 27 مارچ کو قبضہ نہیں کیا گیا تھا بلکہ برطانوی “تقسیم کرتے ہوئے حکمرانی کرو” والی پالیسی کے تحت بگٹی اور مری علاقوں کو 14 اگست 1947 کو پاکستان میں شامل کیا گیا تھا جبکہ قلات ریاست پر بزورِ طاقت 27 مارچ 1948 کو حملہ کر کے قبضہ کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ نواب براہمدغ بگٹی کے پیغامات کو لیکر ایک غیر ضروری بحث چڑ گئی ہے جو غیر فائدہ مند ہے، چاہے ہم مکران، خاران، آواران یا ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھتے ہوں لیکن ہماری جدوجہد ایک ہی مقصد کے حصول کے لیے ہیں اور وہ مقصد پاکستانی قبضہ گیریت کے خلاف جدوجہد کرنا اور بلوچستان کو آزاد کرنا ہے۔

مہران مری نے مزید کہا ہے کہ ہم ایک آزاد، سیکیولر اور جمہوری بلوچستان کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جہاں ہر کسی کے رائے کا احترام ہو، اسلام آباد کے پنجابی قبضہ گیروں کی طرح نہیں۔

مہران مری نے تمام بلوچوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب متحد و یک مشت ہوجائے، چاہے آپ طالب علم، سرمچار، سردار یا بیرون ملک مقیم ہو یا بلوچستان میں محاز پر موجود ہو، ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لیے متحد ہونا پڑیگا۔

انہوں نے مزید کہاہے کہ ہمیں اپنے معمولی اختلافات کو دفن کر دینا چاہیے اور اختلاف رائے کے لیے گنجائش رکھنا چاہیے کیونکہ ہم اس وقت طاقتور اور ظالم دشمن کے محاصرے میں ہیں جسے عالمی طاقتوں کی مدد حاصل ہے، جو ہماری تاریخ، ورثہ اور قوم کو ختم کرنے کے درپہ ہے اور ہمارے وسائل کو لوٹتے ہوئے ہمیں موت کے منہ میں دھکیل رہی ہے۔