اطلاعات کے مطابق شام میں کرد ملیشیا کے زیر قبضہ شمالی شہر عفرین پر ترک فوج کے ایک فضائی حملے میں دو حاملہ خواتین سمیت سولہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
کرد ہلال احمر کی میڈیکل سروس کے مطابق فضائی حملے میں ایک اسپتال کو نشانہ بنا یا گیا ہے،اس کا کہنا ہے کہ شہر میں صرف یہی ایک اسپتال کام کررہا ہے۔ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسپتال ترک طیارے کی بمباری کا براہ راست نشانہ بنا ہے۔
رصدگاہ کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے دو حاملہ خواتین سمیت سولہ شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اسپتال کے عملہ کا کوئی رکن فضائی حملے میں ہلاک نہیں ہوا ہے۔
ترک فوج اور اس کے اتحادی شامی باغی گذشتہ قریباً دوماہ سے عفرین کو کرد ملیشیا ( کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس) کے قبضے سے واگزار کرانے کے لیے کارروائی کررہے ہیں۔ ترک فورسز اب عفرین کے مکمل محاصرے کے قریب ہیں اور خوف زدہ شہری اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب جارہے ہیں۔شامی رصدگاہ کے مطابق جمعہ کو قریباً پندرہ ہزار افراد کا عفرین سے انخلا ہوا تھا۔