بی ایل اے کا اہم ساتھی نادر مری عرف گوانڈو ماما روڈ حادثے میں شہید

1052

بی ایل اے کے اہم ساتھی نادر مری عرف گوانڈو ماما روڈ ایکسیڈنٹ میں شہید ہوگئے۔
شہید نادر مری جیسے کرداروں کو تنظیم اپنے لئے ایک اعزاز سمجھتی ہے۔ بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نادر مری عرف گوانڈو ماما بی ایل اے کے اہم ساتھیوں میں سے ایک تھے ان کا تعلق مری قبیلے کے چھلگری شاخ سے تھا وہ بچپن سے ہی تحریک کا حصہ رہے تھے ان کی جائے پیدائش بولان میں ہونے کی وجہ سے شہید جلات مری اور شہید سدو مری عرف مامو کے قریب رہے وہ ہمیشہ ساتھیوں سے رابطے میں رہ کر مختلف ذمہ داریاں نبھاتے رہے تھے لیکن 2005میں باقاعدہ طور پر بی ایل اے میں شمولیت اختیار کرکے بحیثیت کمانڈر بولان میں کام شروع کیا نادر مری نے بہت سے عسکری کاروائیوں میں حصہ لیا شہید نادر مری ایک مثالی کردار کے مالک تھے۔

پاکستانی فوج کی طرف سے 2015کے ایک فوجی آپریشن میں اسکے خاندان اور قریبی رشتہ داروں میں سے 47عورتوں اور معصوم بچوں کو جبری حراست میں لیکر غائب کردیا گیا اور نادر مری اور اسکے قریبی رشتہ داروں پر دباو ڈالا گیا کہ وہ تحریک سے دستبردار ہوکر سرینڈر ہوجائیں ۔ شہید نادر مری اور اسکے خاندان نے ریاستی حربوں کو اہمیت نہ دیتے ہوئے فوج کے دباو کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام جاری رکھا اور تحریک سے یکسوئی اور مضبوطی کے ساتھ جوڑے رہے شروع سے لیکر تادم شہادت نادر مری کبھی بھی اپنے قومی ذمہ داریوں سے زرا برابر بھی غافل نہیں رہے نادر مری کا کردار ،ثابت قدمی، استقامت، شفقت، محنت اور قربانی تنظیمی تاریخ میں ایک روشن باب کے طور پر شامل رہے گا جو بلوچ قومی کے مستقبل کے معماروں کے لئے رہنمائی کا کردار ادا کرے گا شہید نادر مری جیسے کرداروں کو تنظیم اپنے لئے ایک اعزاز سمجھ کر ان پر فخر کرتی ہے۔