بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے پاکستانی فورسز پر ضلع واشک اور وادی مشکے میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ 21 مارچ بروز بدھ علی الصبح پاکستانی فوج نے ضلع آواران میں وادی مشکے اور ضلع واشک کے پہاڑی سلسلوں، بسیمہ کے ٹوبہ اور سولیر کی جانب سے گھیرا کر کے ایک خونی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔
یہاں عام آبادی زراعت اور گلہ بانی کیلئے ایک بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ان علاقوں میں فوجی آپریشنوں کے دوران کئی افراد کو اُٹھا کر لاپتہ کیا گیا جن میں سے کئی تاحال لاپتہ ہیں۔ آپریشن کے دوران سرمچاروں نے قابض فوج پر تین حملے کئے۔ضلع واشک کے علاقے ٹوبہ میں دو مقامات پر حملوں میں چودہ فوجی اہلکاروں اور سولیر میں پانچ فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا۔ ان حملوں میں کئی فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ وادی مشکے میں ملیش بند میں ایک فوجی کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ جب کہ ملیش بند ہی میں اسکول پر قائم چیک پوسٹ پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ یہ حملے مقبو ضہ بلوچستانس کی آزادی تک جاری رہیں گے۔