بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ کو سرمچاروں نے مند میں کوہ ڈگار اور دسچن کے درمیان فوجی قافلے پر خود کار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں ایک گاڑی کو شدید نقصان ہوا اور اُس میں سوار دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ 23 مارچ ہی کو کیچ کے علاقے سامی میں آرمی کیمپ پر اُس وقت بی ایم 12 سے حملہ کیاجب قابض فوج یوم پاکستان کی تیاری کر رہا تھا۔ حملے کے بعد تقریب شروع ہونے سے پہلے ہی منتشر ہوگیا اور پروگرام نہ ہوسکا۔ اس تقریب کیلئے خواتین اور اسکول کے بچوں کو زبردستی اکھٹا کیا گیا تھا، اسی وجہ سے سرمچاروں نے کیمپ کے داخلی گیٹ کو نشانہ بناکر اِ س تقریب کو منتشر کیا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ چوبیس مارچ کو سرمچاروں نے وادی مشکے ،گجرمیں پاکستانی آرمی ہیڈ کوارٹرز پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ چوبیس مارچ ہی کو ضلع کیچ میں بالگتر سہاکی میں فوجی کیمپ کے پاس کھڑی گاڑیوں پر دو بی ایم 12فائر کیے جن میں سے ایک کھڑی گاڑیوں پہ گری جس سے گاڑی کو نقصان اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا۔ یہ حملہ اُس وقت کیا گیا جب لوگوں کو زبردستی اکھٹا کرکے راشن تقسیم کے نام پر اُن کی شناختی کارڈز ضبط کر لی گئیں اور تنبیہہ کیا گیا کہ آنے والی انتخابات میں آکر ووٹ کاسٹنگ کے بعد اپنے شناختی کارڈ واپس لے جائیں، بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ کیمپ اسکول پر قبضہ کرکے بنائی گئی ہے۔ حملے کے وقت سرمچاروں نے دانستہ طور پر میزائلوں کو کیمپ پر نہیں گرایا تاکہ سویلین کا جانی نقصان نہ ہو جنہیں زبردستی آرمی کیمپ میں اکھٹا کیا گیا تھا۔