ٹی بی پی سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی چیرپرسن کریمہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر پیغام میں بلوچ سیاسی رہنماء و بی آر پی کے صدر براہمدغ بگٹی کے 27 مارچ کے بابت موقف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 مارچ کا دن بلوچوں پر پاکستانی قبضے کا بنیادی نقطہ ہے جس کا انحراف کر کے براہمدغ بگٹی نے بلوچ قوم کا بلوچ سرزمین پر تاریخی دعوے کا انحراف کیا ہے جس سے یہ سوال جنم لیتا ہے کہ وہ کس طرف کھڑے ہیں، قابض کی طرف یا محکوم کی؟
27 March is the starting point of #Pakistani oppression on #Baloch people by denying the occupation of Balochistan by Pakistan @BBugti has denied the historical Baloch claim on Baloch land. This raises question on which side he stands the oppressed’s or oppressor’s? Be careful!
— Karima Baloch (@KarimaBaloch) March 28, 2018
ایک اور ٹویٹ میں کریمہ بلوچ نے براہمدغ بگٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردار کو شاید اپنے قبیلے پر اختیار ہو سکتا ہے لیکن ان کو یہ حق کسی نے نہیں دیا ہے کہ وہ بلوچ قوم کے ایک آزاد ریاست کے حق کا انحراف کرے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا ہے کہ براہمدغ بگٹی کو آزادی کی جدوجہد کے حوالے سے اپنا موقف واضع کرنا چاہیئے۔
Sardar might exert authority on their respective tribes but no one has given them the right and authority to deny Baloch people the right to a Baloch sovereign state. @BBugti should clarify his stand regarding #Baloch freedom struggle. 27 March symbolizes Pakistani occupation.
— Karima Baloch (@KarimaBaloch) March 28, 2018