انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے افغانستان پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے مثبت سمت میں اقدامات اور تعمیری پیش رفت کے باوجود طویل عرصے جاری تنازعوں میں گھرے ہوئے افغان عوام بدستور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں یکم جنوری سے 30 نومبر 2017 کے عرصے میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں عالمی ادارے یو این اے ایم اے کے کام اور تعاون پر مجموعی نظر ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ میں پانچ پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں عام شہریوں کو مسلح تنازعوں سے تحفظ فراہم کرنا، بچوں کو مسلح تنازعوں کا ہدف بننے سے بچانا، خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ، امن کے قیام اور سیکیورٹی امور میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ، اور جنس کی بنیاد پر مساوات، اور امن کے قیام اور مفاہمت کے عمل میں انسانی حقوق کو شامل کیا جانا شامل ہیں۔
جنیوا میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی ڈپٹی ہائی کمشنرکیٹ گلمور نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی ادارہ رپورٹ میں پیش کی گئی سفارشات ، انسانی حقوق کی سرگرمیوں میں حکومت کی مزید شمولیت اور اپنے وعدوں کی تکمیل کے لیے پر عزم ہے۔