بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے آواران میں آرمی چیف کی موجودگی میں کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز سرمچاروں نے آواران میں آرمی ہیڈ کوارٹر پر اس وقت بی ایم 12 فائر کیا، جب پاکستان کا آرمی چیف باجواہ اور بلوچستان کی کٹھ پتلی وزیر اعلی آواران کے دورے پر شہر میں موجود تھے۔ ضلع آواران کے دورے کا مقصد اس دعوے کو سچ ثابت کرنے کی کوشش تھی کہ حلقہ آواران سے منتخب کٹھ پتلی وزیر اعلی کی وجہ سے حالات سازگار ہوگئے ہیں۔ سخت زمینی اور فضائی سیکورٹی کے باوجود سرمچاروں نے حملہ کرکے ریاستی پروپگنڈہ کو ناکام کر دیا۔
آج بلوچ عوام اپنی قومی شناخت کے لیے بر سر پیکار ہیں،قابض کے کٹھ پتلی نمائندے و فوجی چیف کے دھونس و لالچوں سے بلوچ قومی جہدکوزیر نہیں کیا جاسکتا ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ منگل ہی کے روز کولواہ میں کڈِ ہوٹل کے مقام پر پاکستانی آرمی کیمپ پر سرمچاروں نے حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔
گہرام بلوچ نے مزید کہا ہے کہ ہمارے اس طرح کی کاروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔