امریکی محکمہٴ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’یہ بات درست ہے‘‘ کہ پاکستان کو عالمی دہشت گرد ’واچ لسٹ‘ میں شامل کرنے کے لیے ادارے میں تحریک پیش کی گئی ہے، جس کی نگرانی ’منی لانڈرنگ‘ پر نظر رکھنے والا گروپ کرے گا۔
روزانہ اخباری بریفینگ کے دوران ایک سوال پر ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ’’ایک طویل عرصے سے امریکہ کو پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ، انسداد دہشت گردی کے معاملات میں کوتاہیاں برتنے پر تشویش رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو نگرانی کی فہرست میں شامل کیا جائے‘‘۔
ترجمان نے بتایا کہ ’’اس سلسلے میں ’ایف اے ٹی ایف‘ (فائننشل ایکشن ٹاسک فورس) سے گفت و شنید کی گئی ہے۔ لیکن، چونکہ یہ معاملہ صیغہٴ راز کا ہے، اس لیے اس بارے میں فی الوقت کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا‘‘۔
اس سے قبل ’رائٹرز‘ خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ شائع ہوچکی ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ امریکہ نے اس ضمن میں ’ایف اے ٹی ایف‘ میں تحریک جمع کرا دی ہے، جس سے درخواست کی گئی ہے کہ پاکستان کو عالمی دہشت گرد مالیاتی ’واچ لسٹ‘ میں شامل کیا جائے۔
’ایف اے ٹی ایف‘ رُکن ممالک کا ایک اجلاس آئندہ ہفتے پیرس میں منعقد ہونے والا ہے، جس دوران تنظیم پاکستان کے خلاف پیش کی گئی تحریک کی منظوری دے سکتی ہے۔
’ایف اے ٹی ایف‘ پیرس میں قائم ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جو ناجائز مالیات کے خلاف عالمی سطح کے معیار کا تعین کرتا ہے۔
پاکستان 2012ء سے 2015ء کے دوران ’ایف اے ٹی ایف‘ کی واچ لسٹ پر رہ چکا رہا۔