سعودی عالم دین علامہ ابن عثیمین نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر پرنماز کی ادائی مساجد اور اہل محلہ کےلیے باعث اذیت ہوسکتا ہے
ایک سائل کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں علامہ ابن عثیمین مرحوم کا کہنا ہے کہ نماز کےدوران لاؤڈ اسپیکر بند کر دینے چاہئیں اور ان میں نماز ادا نہیں کی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر پر نماز کی ادائی دوسری مساجد کے نمازیوں اور اہل محلہ کے لیے اذیت کا موجب ہے۔ محلے میں کوئی مریض بھی ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بچے اور گھروں میں سوئے افراد بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس لیے اذان کے سوا نماز کے دیگر تمام امور لاؤڈ اسپیکر کے بغیر انجام دیے جانے چاہئیں۔
علامہ العثیمین کا مزید کہنا ہے کہ امام اپنے مقتدیوں کی طرف سے نماز ادا کر رہا ہوتا ہے۔ اس لیے نماز کو بلند آواز میں دوسروں تک پہنچانے کے لیے لاؤڈ اسپیکر اور مائیکرو فون استعمال کرنے کی چنداں ضرورت نہیں۔ اُنہوں نے اپنے اس موقف کے لیے ایک حدیث نبوی کا حوالہ دیا ہے کہ ایک دفعہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کےدرمیان آئے تو صحابہ اونچی آوازوں میں نمازیں ادا کر رہے تھے آپ علیہ السلام نے اُنہیں فرمایا کہ بلند قرات کے ساتھ ایک کو اذیت نہ پہنچاؤ۔
تاہم علامہ العثیمین رحمہ اللہ کا کہنا ہےکہ نماز سے قبل اقامت لاؤڈ اسپیکر پر کہنے میں کوئی ممانعت نہیں۔ بعض لوگ لاؤڈ اسپیکر پر اقامت کو بدعت قرار دیتے ہیں مگر یہ خیال غلط ہے کیونکہ ایک بار نبی اکرم علیہ السلام نے فرمایا کہ ’جب تم اقامت سنو تو نماز کی طرف چل پڑو‘۔ جہاں تک پوری نماز مائئکرو فون پر ادا کرنے کا معاملہ ہے تو یہ دوسروں کو اذیت پہنچانے کی کوشش ہے۔