کل ہفتے کو شمالی شام میں کرد ملیشیا کے ہاتھوں 11 ترک فوجی ہلاک ہوگئے۔ 20 جنوری 2018ء سےشمالی شام میں جاری آپریشن میں یہ پہلا موقع ہے جب ترک فوج کو اتنا بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ایک بیان میں کہا کہ شمالی شام میں کرد ملیشیا کے حملے میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر تباہ اور اس میں موجود دو فوجی ہلاک ہوگئے۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ہیلی کاپٹرکو گرائے جانے میں بیرونی ہاتھوں کے ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تاہم وہ اس واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کرد قومی تحریک کا مختصر جائزہ ـــ عادل بلوچ
ادھر شام میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورسز کے ترجمان مصطفیٰ بالی نے کہا کہ ترکی کی فوجی ہیلی کاپٹر کو شمال مغربی عفرین میں ترکی کی سرحد کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ ترک فوج بیس جنوری سے شمالی شام کے علاقے عفرین میں کرد شدت پسندوں کے خلاف زمینی اور فضائی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
ترکی شام میں ڈیموکریٹک فورسز کو دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔
ہفتے کے روز ترک فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک کارروائی کے دوران 9 تُرک فوجی مارے گئے جب کہ دو فوجی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک گئے۔ کرد باغیوں کے حملے میں گیارہ ترک فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حال ہی میں ترک صدر نے طیب ایردوآن نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی شام میں کردوں کے خلاف کارروائی کے دوران 1141 کرد جنگجوؤں کو ہلاک یا زخمی کیا گیا ہے۔