زہری تراسانی میں قابض فورسز سے چھڑپ میں دوساتھی شہید اور فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے
زہری تراسانی میں شہید ہونے والے ساتھی بی ایل اے اور بی ایل ایف سے تعلق رکھتے تھے ۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز زہری کے علاقے تراسانی میں قابض پاکستانی فوج سے جھڑپ میں شہید ہونے والا ساتھی ضیاء الرحمن المعروف دلجان ٹک تیر کا تعلق بی ایل اے سے اور نورالحق المعروف بارگ کا تعلق بی ایل ایف سے تھا یہ ساتھی جھالاوان میں مشترکہ طور پر مخصوص ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے کل شام قابض فورسز کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کیا بڑی تعداد میں پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر مقامی بلوچوں پر حملہ کیا دو سے تین گھنٹے تک جاری رہنے والے جھڑپ میں شہید دلجان اور شھید بارگ نے دشمن کا گھیرا توڑ کر اپنے ساتھیوں سمیت بہت سے علاقائی لوگوں کو گھیرے سے بحفاظت باہر نکالا اور دشمن فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی کئے اور گولیوں کے ختم ہونے پر دشمن کے ہاتھوں گرفتار ہونے پر شہادت کو ترجیح دے کر اپنے زندگیاں اپنے مقصد اور آزاد وطن بلوچستان پر قربان کردیا۔
ترجمان نے مزید کہا ایسے سرباز ساتھیوں کے قومی خدمات اور قربانیوں کو تنظیم کے تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا آزاد وطن کے حصول میں ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا شہید ضیاءالرحمن عرف دلجان (ٹک تیر) پچھلے دس سالوں سے تنظیم سے وابسطہ رہے وہ ان دس سالوں میں حب چوکی، خضدار، قلات شور پارود،کوئٹہ اور بولان میں قومی خدمات انجام دیتے رہے شہید دلجان اس وقت علاقائی کمانڈر کے حیثیت سے جھالاوان میں سرگرم عمل تھے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ شہید نورالحق عرف بارگ بلوچ 2008 سے بی ایل ایف سے وابسطہ تھے وہ رخشان کے سنئیر ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے خاران اور نوشکی میں ایریا کمانڈر کے طور پر طویل عرصے سے خدمات انجام دیتے رہے اور اس وقت جھالاوان میں مخصوص ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اپنے مقصد پر قربان ہوئیں۔