حب: اکلوتا سرکاری ہسپتال ادویات سے محروم

218

دولا کھ کی آبا دی والے شہر حب کا اکلو تا سر کا ری ہسپتا ل اودیا ت سے محروم ہے ۔

ہسپتا ل میں روزانہ کی بنیا د پرپانچ سو سے00 6کے قریب اوپی ڈی ہو تی ہے ،ادویا ت نہ ہو نے کے سبب مر یضو ں کو سخت مشکلا ت کا سامنا ۔  دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق  بلو چستا ن کا سب سے بڑا صنعتی شہر حب جس کی آبا دی تقریبا 2لا کھ کے لگ بھگ ہے اس گنجا ن آبا د شہر میں جام غلا م قادر گو رنمنٹ اسپتا ل کے نام سے صر ف ایک سر کا ری ہسپتا ل ہے جبکہ شہر کے دوسرے کسی بھی حصے میں محکمہ صحت کی جانب سے کو ئی سر کا ری اسپتا ل یا ڈسپنسری تک نہیں ہے۔

جام میر غلام قادر گو رنمنٹ ہسپتا ل حب میں حکو مت بلو چستا ن کی جانب سے گذشتہ 7ما ہ سے ادویا ت فر اہم نہیں کی جا رہی ہیں جبکہ شہر کے مختلف علا قوں سمیت گڈانی ، ساکر ان ، بھو انی سے ہسپتا ل میں روزانہ کی بنیا د پر00 5 سے600 کے لگ بھگ مریض آتے ہیں جس کے با عث مر یضو ں کوچیک اپ کے بعد ادویا ت فر اہم نہیں کی جا تیں، مر یضو ں کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کر نا پڑتا ہے اور وہ مجبو را شہر کے پر ائیویٹ میڈیکل اسٹو رو ں سے مہنگے دامو ں ادویا ت خریدتے ہیں

دوسری جانب حب شہر میں درجنو ں پر ائیو یٹ کلینکس کھلے ہو ئے ہیں جہا ں ایک نا ن کو الیفا ئیڈ عملے کے ہا تھو ں مر یضو ں کے لٹنے کا سلسلہ بھی عر و ج پر ہے مجبو را حب کے شہر یو ں کو کر اچی کے سر کا ری و پر ائیو یٹ اسپتا لوں کا رخ کر نا پڑ تاہے جہا ں انھیں کئی گنا زیا دہ اخر اجا ت کا سامنا کر نا پڑتا ہے یہا ں کے عوامی حلقو ں نے صو با ئی حکو مت با الخصوص محکمہ صحت کے حکا م پر زور دیا ہے کہ حب شہر کی کثیر آبا دی اور وسعت کو مد نظر رکھتے ہو ئے یہا ں مذید ایک سر کا ری اسپتا ل کا قیام عمل میں لا یا جا ئے نیز حب کے گنجا ن آبا د علا قوں گلشن امیر آبا د ، آلہ آبا د ٹا ؤ ن ، جام کا لو نی ،زہری اسٹر یٹ اور چیز ل آبا د میں رورل ہیلتھ سینٹر کھو لے جا ئیں تا کہ حب کے واحد بڑے جام غلام قادر ہسپتا ل پر دبا ؤ کم ہو سکے علا وہ ازیں اس ہسپتا ل میں علا ج معالجے کی تمام تر سہو لیا ت مہیا کی جا ئیں ، ادویا ت کے کو ٹے میں خا طر خو اہ حد تک اضا فہ کیا جا ئے ماہر اور قابل ڈاکٹر ز اور عملے کی تعینا تی عمل میں لائی جا ئے تا کہ یہا ں کے شہر یو ں کو مختلف بیما ریو ں کے علاج کے سلسلے میں تمام مطلو بہ سہو لتیں اپنے ہی شہر میں میسر آجا ئیں اور وہ پر ائیو یٹ کلینکس والو ں کی لو ٹ ما ر سے بچ سکیں یہی نہیں بلکہ وہ کر اچی جا کر علا ج معالجے کے مہنگے اخرا جا ت ومصا ئب و مشکلات سے بھی بچ سکیں