چار ملکی گیس پائپ لائن منصوبے کی افغانستان سے گزرنے والے حصے کی تعمیر کئی برسوں سے التوا کا شکار تھی لیکن اب توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دو سال میں مکمل ہو جائے گی۔
ترکمانستان کے شہر سرحت آباد اور اس کے بعد صوبہ ہرات میں چار ملکی ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے ’تاپی‘ کے لنک اپ منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے افغان صوبہ ہرات کے گورنر کے ترجمان جیلانی فرہاد کے حوالے سے کہا ہے کہ اس پائپ لائن کو بچھانے کے عمل کی حفاظت کے لیے سخت سکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے۔
جیلانی فرہاد نے کہا کہ ’’آج کا دن افغانستان کے لیے سنہری دن ہے اور اس سے ہماری معیشت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور ملازمت کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔‘‘
چار ملکی گیس پائپ لائن منصوبے کی افغانستان سے گزرنے والے حصے کی تعمیر کئی برسوں سے التوا کا شکار تھی لیکن اب توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دو سال میں مکمل ہو جائے گی۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کی تحریک اس پائپ لائن کی سکیورٹی کی ضمانت دینے کو تیار ہے۔
صدر اشرف غنی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ پائپ لائن منصوبہ آئندہ نسلوں کے لیے پیغام ہے جس سے افغان معیشت بہتری ہو گی۔
ٹیپی گیس پائپ لائن کا ایک بڑا حصہ افغانستان سے ہو کر گزرے گا اور وہاں کی سکیورٹی کی صورتِ حال کے پیش نظر اس منصوبے کی بر وقت تکمیل کے حوالے سے شکوک و شبہا ت کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
دس ارب ڈالر مالیت کے اس منصوبے کے تحت 1800 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے ترکمانستان سے قدرتی گیس افغانستان، پاکستان اور بھارت کو مہیا کی جائے گی۔
توقع کی جا رہی ہے کہ یہ منصوبہ 2019ء میں مکمل ہو گا جس سے پاکستان کو یومیہ 1325 ملین مکعب فٹ قدرتی گیس حاصل ہو سکے گی۔