جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے پنجاب یونیورسٹی میں بلوچستان کے طلباء پر تشدد افسوسناک واقعہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اسطراح کے واقعات نفرت کا باعث بنتے ہیں۔
بلوچستان کے طلباہ پر اس طرح کے تشدد کے واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔
جامعات میں اسطرح کے واقعات مشال جیسے واقعات کو جنم دے سکتے ہیں۔ ان واقعات کا سدباب کرنے کے لیئے جلد سینئر پروفیسر زکا وفد پنجاب یونیورسٹی بھیجا جائیگا۔
پنجاب یونیورسٹی نے بلوچستان کے بڑے بڑے نام پیدا کیئے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی کے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے مواقعے مزید پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تا کہ طلبائے دوسرے صوبوں کا رخ نہ کریں۔ اور یہیں اپنی تعلیم حاصل کریں۔
بلوچستان یونیورسٹی لاہور میں جلد اپنے سب کیمپس کا اعلان کریگی اور تمام اکابرین اور سیاسی لیڈر شپ سے مدد کی امید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھائی چارگی کو فروغ دینا چایئے تاکہ اسطرح کے نا شائسہ اور پر تشدد واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔ اور جامعہ بلوچستان ماضی کی طرح اپنا کردار ادا کرتے ہوئے تعلیمی ماحول کی باحالی اور بلوچستان کے طلبہ کی سرپرستی کو جاری رکھتے ہوئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہی گی۔