بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے فورسز پر حملوں اور مخبر کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کیچ کے علاقے سائجی میں فوجی آپریشن میں مصروف پاکستانی فوج کے راستے میں بارودی سرنگ بچھایا جس کی زد میں آکر ایک گاڑی تباہ اور اس میں سوار چار اہلکار ہلاک اور دوسرے شدید زخمی ہوئے ہیں۔
جنوری کے آغاز میں پاکستانی فوج نے سائجی میں تین نئے کیمپ تعمیر کرکے ایک خونی آپریشن شروع کی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ کل رات نوبجے آواران کے علاقے پیراندر زرانکولی میں فوجی چوکی پر راکٹوں سے حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا، ساتھ ہی شمسی توانائی سے چلنے والی واٹر سپلائی سسٹم کو تباہ کیا جس سے پاکستانی فوج پینے کا پانی بھرتا تھا۔اسے پاکستانی آرمی نے تعمیر کے بعد عام لوگوں کو ڈھال بنا کر یہاں سے اپنی ضروریات پوری کر رہی تھی۔
کئی سالوں سے میلوں دور سے پانی لانے والے دیہاتیوں کو پانی میسر نہیں بلکہ پاکستانی فوج نے ان پر تشدد کرکے یہاں سے کئی نہتے لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کیا۔ کئی لوگ ان کی تشدد سے تنگ آکر نقل مکانی کر چکے ہیں۔
کل رات دس بجے پنجگور کے علاقے پروم میں چئیں کے مقام پر قائم آرمی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کیا جس میں کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ آج تربت شاپک میں ریاض نامی مخبر کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ وہ ایم آئی کا آلہ کار تھا اور کئی دفعہ تنبیہ کے باوجود وہ بلوچ دشمن کارروائیوں اور مخبری سے باز نہیں آیا۔