افغانستان کے ایک سفیر نے پاکستانی افواج پر طالبان اور لشکرِطیبہ کوبرطانیہ سے خریدے گئے فوجی ساز و سامان مہیا کرنے کا الزام لگایا ہے۔
افغانستان ایمبسی واشنگٹن ڈی سی میں تعنیات کلچرل اتاچی مجید قرار کا کہنا ہیکہ میوند میں طالبان کے قبضے سے پکڑے گئے نائٹ وژن دوربین ایک برطانوی کمپنی سے پاکستانی آرمی نے خریدے تھے۔ ان دوربینوں کو بعد میں پاکستانی افواج نے لشکرِطیبہ اور طالبان کو مہیا کی تھی۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کابل میں واقع ایک فوجی اکیڈمی پر کئے جانے والے حملے میں کم سے کم گیارہ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
مجید قرار نے یہ بیان اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے زریعے ٹوئیٹ کیا ہے۔
The night vision goggles found with Taliban attackers in maiwand's ANA base were military grade goggles (Not sold to public) procured by Pak army from a British company & supplied 2 Lashkar-e-Tayyeba in Kashmir & Taliban in Afghanistn. Lashkar-e-Tayyeba is an int'l terrorist org.
— Majeed Qarar (@MajeedQarar) January 29, 2018
اسی طرح کے الزامات بلوچ سیاسی رہمنا بھی پاکستانی افواج کے خلاف لگاتے رہے ہیں تاہم ان رہنماؤں کا کہنا ہیکہ انکے انتباؤں کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔
بلوچستان نیشنل موومنٹ کے ایک سینئر رہنما نے دی بلوچستان پوسٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسی طرح کے جدید ترین جنگی سامان بلوچستان میں فعال مذہبی شدت پسندوں کو بھی دیا جاتا ہے جو بلوچ تحریک کے خلاف سرگرم ہیں۔
مجید قرار کے الزامات ہندوستان کی جانب سے پاکستانی ریاست پر دہشتگردی کو بڑھاوا دینے والے الزامات کو مزید دوام بخشتی ہیں۔