دوسو سے زیادہ بلوچ اور پشتون طلباء اس وقت لاہورکے مختلف تھانوں میں بند ہیں، اور 50 سے زیادہ طلباء زخمی حالت میں ہیں، جنہیں ابھی تک علاج معالجے کی سہولتیں نہیں دی گئی ہیں۔
طلباء کو ابھی تک تھانے میں بھوکا رکھا گیا ھے، کھانے پینے کی نہ کوئی شہ میسر ھے اور نہ ہی باہر سے کسی کو آنے جانے کی اجازات ھے۔
معصوم طلباء کے ساتھ پولیس کا ناروا سلوک بہت ہی افسوس ناک ہے۔
پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت کے کارناموں سے سارے لوگ، یونیورسٹی انتظامیہ، طلباء، پنجاب گورنمنٹ اور پنجاب کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں پھر بھی معصوم طلباء کے ساتھ نارواسلوک رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ایک تو طلباء پر تشدد کیا گیا اور بجائے مجرموں کو پکڑنے کے الٹا متاثرین کو پابند سلاسل کیا گیا ہے۔