بلوچستان کی کشیدہ حالات کے سبب فورسز کی ایک بڑی تعداد اپنی نوکریاں چھوڑ کر واپس اپنے علاقوں کو جارہے ہیں ۔
دی بلوچستان پوسٹ کوئٹہ کے نمائندے نے کہا کہ ایک طرف جہاں فورسز نے بلوچستان کے طول و عرض میں اپنے آپریشن میں وسعت لاکر بلوچ عوام کا جینا محال کردیا ہے وہی دوسری طرف خود فورسز کے کئی اہلکار مختلف نفیساتی امراض میں مبتلا ہوکر ایک طرف تواتر کے ساتھ خودکشی کررہے ہیں وہی بڑی تعداد میں اپنی ڈیوٹی سے فرار ہورہے ہیں ۔
گذشتہ ماہ بلوچستان کے شورش زدہ علاقے مشکے میں فورسز اہلکاروں کی خودکشی کرنے کی کئی واقعات رپورٹ ہوئیں ۔
اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے خضدار سے گذشتہ تین ماہ کے دوران چھ ایف سی کے اہلکار اور اسی تعداد میں آرمی کے اہلکار اپنی ڈیوٹی سے فرار ہوچکے ہیں ۔
نمائندے نے کوئٹہ پریس کلب کے ایک سینئر صحافی کے حوالے سے بتایا کہ ایسے واقعات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر پیش آرہے ہیں ، لیکن انھیں میڈیا سے چھپایا جارہا ہے ۔
سینئر صحافی نے کہا کہ ایسے واقعات سے یہ بات ثابت ہورہا ہے کہ بلوچستان کے حالات دن بدن گمھبیر ہوتے جارہے ہیں گوکہ بلوچستان حکومت کے اختیار دار سب کچھ اچھا کو نعرہ لگاتے ہیں لیکن بلوچستان کے حالات اب یہاں کی عسکری و سول حکومت کی گرفت سے نکلتے جارہے ہیں