گوادر کے علاقے جیوانی میں ٹرالر مافیا نے غیرقانونی شکار میں مصروف بحری ٹرالر پکڑنے پر محکمہ ماہی گیری کے عملے پر دھاوا بول دیا ۔
انسپکٹر پر حملہ کیا اور جیونی کے ساحل سے تحویل میں لیاگیا ٹرالر چھڑا کر محکمہ ماہی گیری کے دو اہلکاروں کو بھی اغواء کرلیا۔
ملزمان کھلے سمندر میں فرار ہوگئے۔
پولیس نے بحری ٹرالر کے مالک کے بیٹے کو چھ ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
محکمہ ماہی گیری گوادرکے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شکیل احمد کے مطابق محکمہ ماہی گیری کے عملے نے دو روز قبل جیونی کے قریب کھلے سمندر میں کارروائی کرکے غیر قانونی اور ممنوعہ جالوں کے ذریعے مچھلی کے شکار میں مصروف ایک بحری ٹرالر کو تحویل میں لیا تھا اور ٹرالر پر سوار عملے کے ارکان سمیت 14 ماہی گیروں کو بھی گرفتار کرلیاتھا۔ ٹرالر کا نام سفینہ المزمل اور اس کی رجسٹریشن نمبر BFD18151Bہے۔گرفتار ماہی گیروں کو جوڈیشل لاک اپ میں بند کردیاگیا۔ اس دوران اطلاع ملنے پر ٹرالر کے مالک کا بیٹا پیر کو جیونی پہنچا اور اس نے محکمہ ماہی گیری کے انسپکٹر کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ ہاتھا پائی بھی کی۔جس پر محکمہ ماہی گیری کے حکام کی مدعیت میں کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری آفیسر پر حملے کی دفعات کے تحت پولیس تھانہ جیوانی میں مقدمہ درج کیاگیا۔
پولیس نے ملزم اور اس کے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔اسی دوران ٹرالر کے مالک کے بیٹے کی ایماء پر ان کے باقی ساتھی سرکاری تحویل میں ساحل پر لنگر انداز بحری ٹرالر کو چھڑا کر کھلے سمندر میں فرار ہوگئے اور بحری ٹرالر کی نگرانی پر مامور محکمہ ماہی گیری کے دو گارڈز غلام رسول ولد محمد عثمان اور زاہد ولد محمد ہاشم کو بھی اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔
اطلاع ملتے ہی محکمہ ماہی گیری کے انسپکٹر اور دیگر عملہ ملزمان کے تعاقب میں روانہ ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی کے مطابق ملزمان کے تعاقب میں محکمہ ماہی گیری کے پسنی سے تین، اورماڑہ اور جیوانی سے دو گنز بوٹس کھلے سمندر میں روانہ کردی گئی ہیں ۔
آخری اطلاعات تک فرار ہونیوالے ملزمان اور مغویوں کو تلاش نہیں کیا جاسکا۔پولیس کے مطابق گرفتار ماہی گیروں اور ٹرالر کے مالکان کا تعلق کراچی سے ہے۔کراچی میں بھی محکمہ ماہی گیری سے رابطہ کرکے ملزمان کی گرفتاری میں مدد طلب کی گئی ہے۔