بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ منگل تیس جنوری کو سرمچاروں نے گوادر میں ریاستی فوج کو بارودی سرنگ اورگوادر شہر میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے کمپلکس کو ہینڈ گرینیڈ سے نشانہ بنایا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ گوادر کے علاقے تنک کور میں فوجی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا، جس سے گاڑی ناکارہ اور اس میں سوار تمام افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ اسی طرح گوادر شہر میں گوادر ڈوپلمنٹ اتھارٹی کے دفاتر اور رہائشی کالونی میں گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلکس کو ہینڈ گرینیڈ سے نقصان پہنچایا۔گوادر میں اسپیشل فورسز، کئی ہزار آرمی اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد ریاست نے دنیا کوفول پروف سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی مگر چین اور پاکستان کی چند مقامی کمپنیوں کے علاوہ گوادر ایکسپو میں کسی نے حصہ نہیں لیا۔
نام نہاد ترقی اور انٹرنیشنل ایکسپو کے نام پر دنیاکو متوجہ کرنے کی کوشش پر سرمچاروں نے بھر وقت کارروائی کرکے دنیا کو پیغام پہنچایا کہ یہاں بلوچ قوم کی مرضی کے بغیر کسی بھی منصوبے کا کامیابی سے ہمکنار ہونا ممکن نہیں۔ پاکستانی مظالم اور جبری قبضہ کے جواب میں سرمچار ہمہ وقت مسلح اور تیار ہیں۔ چائنا سمیت تمام ممالک کو چاہئے کہ وہ بلوچ قوم کی مرضی کے بغیر یہاں کا رخ نہ کریں۔ یہ ان کے لئے کوئی منافع بخش کاروبار ثابت نہیں ہوسکتا بلکہ پاکستان کی جانب سے جاری بلوچ نسل کشی میں ان کا کردار بھی تاریخ میں سیاہ الفاظ میں لکھا جائے گا۔
گوادر ایکسپو کی ناکامی بلوچ قومی کاوش، شہدا کی قربانی اور سرمچاروں کی انتھک محنت کانتیجہ ہے۔ اسی طرح بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی سرکار اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے مقامی آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انتہا قسم کی مظالم کے باوجود بلوچ قوم آزادی پسندوں کا ساتھ دیکر دنیا پر واضح کرچکی ہے کہ ہم مزید پاکستان کی غلامی برداشت نہیں کرسکتے۔