بی ایل ایف نے مختلف مسلح کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرلی

360

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلایئٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ 29 دسمبر کو سرمچاروں نے مندکے علاقے کلگ وکائی میں آرمی کی ایک گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کیمپ سے نکل کر پانی بھرنے آئی تھی۔ حملے میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر کے وسط میں سرمچاروں نے جھاؤ سے نیک محمد ولد بلو خان عمرانی اور بٹے خان ولد نیک محمد عمرانی کو کچھ الزامات اور شکایات کی بنا پر گرفتار کیا۔

دوران حراست پوچھ گچھ اور تفتیش کے بعد ان پر کوئی سنگین الزام ثابت نہیں ہواتو انہیں تنبیہ کرکے 29 دسمبر کو سرمچاروں نے منصوبہ بنا کر انہیں رہا کرنے کیلئے شہری آبادی کے قریب لا یا جہاں قابض فوج نے سرمچاروں پر حملہ اور گھیرنے کی کوشش کی۔ سرمچار بہترین گوریلا حکمت عملی کے تحت محفوظ طریقے سے وہاں سے نکل گئے اور دونوں قیدیوں کو رہا کر دیا۔ اب ہمیں اطلاع ملی ہے کہ وہ ابھی تک اپنے گھروں کو نہیں پہنچے ہیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ انہیں قابض فوج نے اغوا کیا ہے۔بلوچ ہونے کے ناطے انہیں قابض فوج کسی بھی وقت دوران حراست قتل یا انکاؤنٹر میں مارے جانے کا دعوی کر سکتی ہے۔ ان پالیسیوں کے تحت سینکڑوں بلوچوں کو پاکستان نے قتل کرکے شہید کیاہے۔