بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایس او آزاد اور بی این ایم کے جانب سے مشترکہ آشوبی ریفرنس بیاد ڈاکٹر منان بلوچ اور بنام شہدائے جنوری و شہدائے کولواہ منعقد کیا گیا ۔
بی ایس او آزاد کے سینئر وائس چیئرمین کمال بلوچ نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ شہداء کے قربانیوں نے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کو مزید حوصلہ فراہم کی ہے۔ شہید ڈاکٹر منان بلوچ ایک متحرک سیاسی لیڈر تھے جنہوں نے قومی آزادی کی تحریک کو بلوچستان بھر میں فعال کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیاانہوں نے سخت سے سخت حالات میں بھی جدوجہد کو جاری رکھا ۔ڈاکٹر منان جیسے رہنماؤں نے ریاستی گماشتوں کے اصل چہرے بلوچ عوام کے سامنے واضح کیے جبکہ ڈاکٹر منان بلوچ تحریک کے حوالے سے ہمیشہ اصولی موقف رکھتے تھے وہ سیاسی کارکنان کو ہمیشہ اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرتے تھے کہ تحریک کے ساتھ اپنی وابستگیاں جذباتیت کے بجائے فکر و نظریے کے بنیادپر رکھے جائے اور اپنے سیاسی اصول و موقف کو ہر فورم میں مدلل اور واضح انداز میں پیش کیا جائے شہید ڈاکٹر سیاسی کارکنان کے نام ہمیشہ کہتے تھے کہ حالات کتنے بھی سخت ہوجائے لیکن سیاسی کارکنان کی بالیدگی یہ ہے کہ وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور سیاسی کارکنان کے پیروں میں کبھی لرزش پیدا نہیں ہونے چایئے ۔ ڈاکٹر منان جیسے لیڈروں کی شہادت یقیناًقومی تحریک کیلئے بہت بڑے نقصان کے مترادف ہے ان کے خلاء کو پر نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن شہید ڈاکٹر کی فکر و نظریہ ہمیشہ قومی تحریک کی رہنمائی کرتی رئیگی۔کمال بلوچ نے مزید کہاکہ بلوچ شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کردیا کہ بلوچ سماج پاکستان کے ناجائز قبضے کو مسترد کرچکی ہے اور اس قبضے کے خلاف بلوچ عوام ایک متحرک جدوجہد کررہا ہے دنیا کی تاریخ میں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وہ قومیں جو قربانی کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں ان قوموں کو دنیا کی کوئی طاقت غلام نہیں بناسکتا ہے آج ہمیں فخر ہے ہم اس کارواں سے تعلق رکھتے ہیں جس کی آبیاری شہداء اپنے لہو سے کررہے ہیں ۔آج بلوچ سماج کی عظیم مائیں اپنے فرزندوں کو قومی غلامی کے خلاف جدوجہد کی درس دیں رہے ہیں ،اپنے فرزندوں کی شہادت پر فخر محسوس کررہے ہیں ان عظیم ماؤں کے حوصلے قومی تحریک کو مزید پختہ کرنے کے باعث بن رہے ہیں اور یہ ہمارا ایمان ہے بلوچ شہداء کی قربانیوں کا ثمر ایک آزاد بلوچ وطن ہوگا۔