بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بولان میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ سرمچاروں نے بولان میں دو مختلف مقامات پر فورسز پر حملوں میں 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی کئے۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دن لکڑ تری تنک میں آپریشن میں حصہ لینے والے پاکستانی فوجی اہلکاروں پرحملہ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد زخمی کئے اسکے علاوہ ایک دوسرے مقام جالڑی سورڈاگ میں فورسز پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور تین اہلکاروں کو زخمی کیا ان دونوں واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ پچھلے چار دنوں سےپاکستانی فوجی دستوں نے بولان کے مختلف مقامات پر حملہ آور ہوکر متعدد بلوچوں کو اغواء کرکے انکے گھروں کو جلا کر مال مویشی لوٹ لیا۔ فوجی جارحیت میں مصروف فوجی اہلکاروں سے کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں جنکو فضائی کمک بھی حاصل تھی ان جھڑپوں میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔
اس ماہ کے آخر میں پاکستان آرمی گوادر ایکسپو کے نام سے جو نمائش کرواکر دنیا کو بلوچ مسئلے کے بارے میں گمراہ کرنا چاہتی ہے حالیہ فوجی جارحیت میں شدت اسی سلسلے کی کڑی ہے جس کے تحت بلوچوں کی نسل کشی میں تیزی لائی جارہی ہے لیکن اس بات کو سمجھنے میں اب کوئی دشواری نہیں کہ بلوچ قوم کے مرضی و منشاء کے بغیر کسی کےلئے بھی بلوچ سرزمین پر اپنے حاکمیت کو ثابت کرنا آسان کام نہیں ہوگا۔