بلوچ قومی آزادی کی تحریک کی فتح نا گزیر ہے، جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی

450

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے سیکرٹری نشرواشاعت حبیب الرحمن نے بی.ایس.او آزاد کی چیر پرسن کریمہ بلوچ کے ماموں ماسٹر نور احمد کے ریاستی قتل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتےہوئے کہا کہ پاکستانی ریاست بلوچستان میں اجتماعی نسل کشی کا بھیانک کھیل کھیل رہی ھے، فوجی آپریشن کے ذریعے ہزاروں لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ھے، قتلِ عام اور جبری گمشدگیوں کا ایک نہ ختم ھونے والا سلسلہ جاری ھے.ماسٹر نور احمد 2016 سے فوجی حراست میں لاپتہ تھے.

ریاست نے اجتماعی تشدد اور نسل کشی کی حکمت عملی پر گامزن ھو کر بلوچستان میں پڑھے لکھے لوگوں کو چن چن کر مارا جو سلسلہ ہنوز جاری ھےاور ماسٹر نور احمد کا ریاستی قتل اسی تسلسل کا حصہ ھے۔

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی اس اجتماعی نسل کشی اور ریاستی بربریت کی مزحمت کرتی ھے اور انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے خاموش کردار کی بھی مزمت کرتی ھے.اقوام متحدہ سامراج کی لونڈی کا کردار ادا کر رہا ھے، ایسے میں محکوم و مظلوم قوموں کو آزادی کی جدوجہد اپنے کندھوں اور زورِ بازوں پر ہی لڑنا ھو گی اور ان تحریکوں میں ہم آہنگی اور جڑت پیدا کر کہ ہی سامراج اور اس کی حواری قوتوں کو شکستِ فحاش دینا ھو گی.

انھوں نے مزید کہا کہ بائیں بازو کی قوتوں کو کھلے بندوں ہر سطح پر بلوچ تحریکِ آزادی کی مکمل حمایت کرنا چاہیے، اس حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ھے کہ بلوچستان اس وقت انقلاب کا مرکز ھے.ترقی پسند اور انقلابی قوتوں کو بلوچ آزادی کے پرچم کو بلند کرنا ھو گا اور آزادی کی اس تحریک کو تیز اور شدید کرنے میں خارجی طور پر تحریک کی حمایت کرنا ھو گی کیوں کے بلوچ تحریک اپنی ہیت میں سامراج مخالف واحد منظم تحریک ھےاور اس تحریک کو اب ریاست جبروتشدد اور اجتماعی نسل کشی کے بے ہودہ کردار سے دبا نہیں سکتی بلوچ قومی آزادی کی تحریک کی فتح نا گزیر ھے۔