امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کو مزہبی آزادی سلب کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جبکہ کچھ روز قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا کہ امریکی امداد حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے یہ بھی کہا کہ اس نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے تحت دیگر ۱۰ ممالک کو مزہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے اور خلاف ورزیوں کی حمایت کرنے والی فہرست میں نامزد کیا ہے
دوبارہ نامزد ممالک چین، ایریٹریا، ایران، میانمار، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمنستان اور ازبکستان ہیں جنہیں 22 دسمبر کو دوبارہ نامزد کیا گیا تھا.
محکمہ نے ایک بیان میں کہا کہ “مذہبی آزادی کی حفاظت امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے اہم ہے اور ان نامزدگیوں کا مقصد ان ممالک میں مذہبی آزادی کا احترام بہتر بنانا ہے
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف مزید اقدام نہیں اٹھانے کے حوالے سے پاکستان پر تنقید کی ہے، اور ان کی انتظامیہ نے کانگریس کو مطلع کیا ہے کہ وہ پاکستان کو مزید “سیکورٹی امداد” ادائیگیوں کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کریں گے.
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ پہلے سے ہی عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لئے بہت زیادہ کام کر رہی ہے اور ٹرمپ کی طرف سےشائع کرنے والے ایک ٹویٹ کہ “امریکہ ۱۵ سالوں سے بیوقوفوں کی طرح پاکستان کو امداد فراہم کرتا رہا ہے“ کی وضاحت کرنے کے لئے پاکستان نے امریکی سفیر کو سمن جاری کر دیا ہے۔