امریکا نے پاکستان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کرلیا اور وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا کا پاکستان کو 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں۔
اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ برس اگست میں یہ مؤقف اپنایا تھا کہ امریکا 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی قسط عارضی طور پر روک رہا ہے جو اس وقت تک جاری نہیں کی جائے گی جب تک پاکستان دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف ’’ڈو مور‘‘ کے لیے آمادہ نہیں ہوتا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ 15 برسوں میں اسلام آباد کو احمقوں کی طرح 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے لیکن بدلے میں جھوٹ اور دھوکہ ملا۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ ‘امریکا نے گزشتہ 15 برس میں احمقوں کی طرح پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے اور انہوں نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا’۔
The United States has foolishly given Pakistan more than 33 billion dollars in aid over the last 15 years, and they have given us nothing but lies & deceit, thinking of our leaders as fools. They give safe haven to the terrorists we hunt in Afghanistan, with little help. No more!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 1, 2018
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے دورے کے موقع پر امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کا کہنا تھا کہ ‘دہشت گردوں کو پناہ دینےکے دن ختم ہوگئے، پاکستان کو امریکا کی شراکت داری سے بہت کچھ حاصل ہوگا، لیکن دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھونا پڑے گا’۔