گوادر میں موبائل ٹاور اور پنجگور میں فورسز پر حملے کی ذمہ داری بی ایل ایف نے قبول کرلی

598

لوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے گوادر میں موبائل ٹاور اور پنجگور میں پاکستانی فوج پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے گزشتہ شب گوادر گھٹی ڈور میں زونگ موبائل کمپنی کی ٹاور پر حملہ کیا۔ جس سے ٹاور ناکارہ اور موجود مشینری جل کر خاکستر ہوگیا۔ زونگ چین کی ایک موبائل ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ہے۔ بلوچستان میں مواصلات کے تمام ذرائع پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے کنٹرول میں ہیں۔ تمام فون اور پیغامات ریکارڈ ہو رہے ہیں۔ اس کا فائدہ صرف پاکستانی فوج اور اس کے مخبروں کو ہو رہاہے جو سرمچاروں اور ہمدردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کے اس مواصلاتی نظام میں کوئی شریف شہری محفوظ نہیں کیونکہ اس نظام کے ذریعے بھیجے جانے والے پیغام، ویڈیو اور تصویریں پاکستانی خفیہ اداروں کے پاس جمع ہوتے جارہے ہیں۔ اس طرح کسی باعزت شہری کا ننگ و ناموس محفوظ نہیں۔ انہی ریکارڈ سے شریف شہریوں کی پرائیویٹ ویڈیو اور تصاویر کو خفیہ ادارے غلط استعمال کرسکتے ہیں۔ غرض ایک مقبوضہ کالونی میں قابض مقامی باشندوں کو کبھی ترقی یا سہولیات فراہم نہیں کرتا بلکہ وہ اپنی چالیں چلنے کیلئے ترقی کا شوشہ لیکر عوام کو دھوکہ میں رکھ کر غلامی کو برادشت کرانے کی کوششیں کرتاہے۔ لہٰذا ایسی ترقی و منصوبے بلوچ قوم کیلئے قابل قبول نہیں ہیں اور ان کے خلاف مسلح مزاحمت جاری رہے گی۔
گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ منگل کو پنجگور کے علاقے پروم جاہین میں پاکستان آرمی کے کیمپ پر خود کار ہتھیاروں و راکٹوں سے حملہ کر کے قابض فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔یہ کیمپ علاقے کے اسکول پر قبضہ کرکے بنایا گیاہے۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔