معروف بزرگ بلوچ رہنما اور مری قبیلے کے مرحوم سربراہ نواب خیربخش مری کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری نے کہا ہیکہ وطن واپس کسی ڈیل کی صورت نہیں آیا لیکن اب مفادعامہ کے تحت ڈیل ضرور کروں گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے بعد کیا۔
دی بلوچستان پوسٹ کو ملنے والے اطلاعات کے مطابق یہ مقدمہ لیویز تھانہ منجیرہ کوہلو پر حملہ اور اہلکاروں کے قتل کا ہے جسکی سماعت سبی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج مسٹر محمد رفیق لانگونے کی۔
نوابزادہ گزین مری اپنے وکیل ارباب محمد طاہر ایڈوکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
نوابزادہ گزین مری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انکے اوپرمقدمات اس وقت درج کیئے گئے تھے جب وہ بلوچستان میں ہی موجود نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ18 ویں ترمیم کے بعد سی پیک سمیت بلوچستان کے تمام وسائل پر صوبائی حکومت کی خود مختیاری کو یقینی بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے سے قبل اپنے قبیلے سے مشاورت کروں گا، مری قبیلہ زیادتیوں کے باعث زخمی و دلبرداشتہ ہوچکا ہے۔