فوجیوں اور مخبر کے ہلاکت کی زمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل ایف

328

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل رات سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے بالگتر میں پاکستانی فوجی چوکی پر راکٹ اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ شدید حملے کی زد میں آکر دو فوجی اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ چوکی واٹر سپلائی کی عمارت پر قبضہ کرکے چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کی روٹ کی حفاظت کیلئے بنائی گئی ہے۔ یہاں عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) سی پیک منصوبے میں شامل سڑک کی تعمیر میں مصروف ہے۔ ان کی حفاظت کیلئے کئی کیمپ اور چوکیاں قائم کی گئی ہیں، جہاں سے فوجی اہلکار مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے لوگوں کو اغوا اور قتل کرتے ہیں۔ انہی بربریت کی وجہ سے بالگتر کے بے شمار خاندان اپنا آبائی علاقہ چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سی پیک منصوبے کی راستے میں آنے والی آبادی مسلسل ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ اس میں دشت قابل ذکر ہے جہاں سے سینکڑوں خاندان بے دخل کئے جا چکے ہیں۔ اب بھی گزشتہ تین دنوں سے دشت، پنجگور پروم کے مختلف علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی بمباری جاری ہے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ دشت پنہودی سے سرمچاروں نے ایک ریاستی آلہ کار ماسٹر اقبال کو پانچ دسمبر کو گرفتار کیا۔ وہ ایک سال سے قابض فوج کے ساتھ مل کر بلوچ قوم کے خلاف کام کر رہاتھا۔ وہ کرنل نعیم سے رابطہ میں تھا۔ اُس نے بی ایل ایف کے سرمچاروں شہید شبیر بلوچ اور شہید میار بلوچ کی مخبری کرکے انہیں شہید کرایا۔ اس کیلئے اس نے میجر عرفان، صوبیدار اور ایف آئی اے کے موسیٰ سے رابطہ کرکے جگہ اور صورتحال کی نشاندہی کی تھی۔ وہ کئی آپریشنوں، سرنڈر پر اکسانے اور دوسرے جرائم پر پاکستانی قابض فوج کا ہمنوا تھا۔ وہ قابض فوج کے ساتھ بلوچ نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب پایاگیا۔ان جرائم کی اعتراف کے بعد کل رات اُسے موت کی سزا دیکر ہلاک کیا۔