مکران کے علاقے دشت میں شروع ہونے والے آپریشن کو مزید وسیع کرکے پاکستانی فورسز نے کم سے کم نو افراد گرفتار کرلیے ہیں جن میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ریگولر آرمی کیجانب سے شروع ہونے والے اس آپریشن میں ابتک دشت کے مختلف علاقوں سے کم سے کم نو افراد گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیے گئے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ کے نامہ نگارکو ملنے والے اطلاعات کے مطابق دشت شے سیچی میں ہونے والے آج صبح کے آپریشن میں دو کمسن بچوں سمیت چھ افراد اغوا کیے گئے جنکی شناخت 12 سالہ عبدل ولد غلام جان، 13 سالہ ظہور ولد سلیمان، چراگ ولد حسن، اعجاز ولد غلام حبیب، ناصر ولد جلال خان اور نعیم ولد حیدر کے نام سے ہوئی ہے۔ اس آپریشن میں گھروں سے قیمتی اشیاء لوٹے جانے اور عورتوں پر تشدد کے بھی اطلاعات ہیں۔
دشت ہی کے علاقے دشت جتّانی بازار سے پاکستانی فورسز کے اہلکار اپنے ساتھ گرفتاری کے بعد تین افراد لے گئے۔ ان افراد کی شناخت وحید ولد غلام، بلال ولد غفور اور اکرم ولد امیتان کے نام سے ہوئی۔
واضح رہے کہ پاکستانی آرمی کے انتہائی اعلیٰ حکام نے سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر کچھ دن پہلے تربت میں ہونے والے ایک میٹنگ میں بلوچ آزادی پسند قوتوں کے خلاف سوات طرز آپریشن کی منظوری دی تھی۔ اس فیصلے کے بعد مکران سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کی کاروائیوں میں انتہائی تیزی دیکھنے کو آئی ہے۔