دالبندین میں بجلی کی موجودہ شیڈول سے کاروبار معمولات زندگی درہم برہم ہے
دن بھر بجلی کی لوڈشیڈنگ سے دفتری امور تاجر برادری تمام معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوچکی ہے .
نمائندہ دی بلوچستان پوسٹ کے مطابق دالبندین کے تاجر برادری اور عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے فوری طور پر چاغی کے ہیڈ کواٹر دالبندین میں بجلی کی شیڈول تبدیل کیا جائے صبح دس بجے سے لیکر شام چار بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ سے تمام کاروبار متاثر ہے کاروبار اور دفتری اوقات میں بجلی کو بند کرنا غیر ضروری ٹائم پر بجلی دینے سے تاجر برادری اور عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے دن بھر بجلی کی عدم فراہمی سے تمام کاروبارٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے کا دعوی دالبندین عوام کے ساتھ نا انصافی اور پریشانی کا سبب بنی ہے دن بھر بجلی کی لوڈشیڈنگ کرنے سے ماسٹر ٹیلرز ،خرات مشین ،مارکیٹوں ،اور دفتری امور پر سناٹا چھایا ہوا ہے.
گزشتہ روز ڈسڑکٹ چیئر مین کی جانب سے بجلی کی شیڈول تبدیل کرنے کا لیٹر بھی کیسکو کے تمام اعلیٰ حکام کو بھجوا دیا ہے مگر اسکے باوجود شیڈول کی عدم تبدیلی افسوسناک عمل ہے تاجر برادری اور عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ماضی کے شیڈول کے مطابق بجلی دیا جائے یا صبح سات بجے سے لیکر شام چار بجے اور شام چھ بجے سے لیکر رات ایک بجے تک بجلی دی جائے فوری طور پر بجلی کی شیڈول کو تبدیل نہیں کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا موجودہ شیڈول نے تمام کاروباری اور اور گھریلو صارفین کو زہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے اور کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے ۔