تحریر ـــــ میر مبارک علی
انیس سو اکاون کو ولی محمد مری کے گھر پیدا ہونے والا جمعہ خان عرف کاکا مری نے اپنی پوری زندگی بلوچ گل زمین کی غلامی کے خلاف جدوجہد میں گزارا۔
افغانستان کی جلاوطنی سے لیکر بلوچستان کی پانچویں جنگ آزادی میں جمعہ خان مری نے ایک جاندار اور فعال کردار ادا کیا ، اور اس کے اسی موثر عمل کی وجہ سے دشمن نے اسے پہلی دفعہ 8مارچ 2008کو اغواء کیا اور پھر 13اکتوبر 2008کو بازیاب ہوئیں
لیکن فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسے 14جنوری 2010کو پھرگرفتار کرکے لاپتہ کردیا ، دوران حراست جمعہ مری کو شدید اذیت دینے کے علاوہ بقول کاکا کہ ایک دن کلی کیمپ میں خفیہ اداروں کے ایک اہلکار نے گلاس پانی کو ایک ساتھ پینے کا کہا جسے پینے کے بعد متواتر دو دن تک مجھے قے ہوا ، اور میرے سر میں شدید درد کے ساتھ ناقابل برداشت جلن پیدا ہوا ، جسمانی طور پر مفلوج کرنے کے بعد خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جمعہ مری کو 16جون 2011کورہا کردیا ۔
رہائی کے بعد سے لیکر اپنی وفات تک وہ مفلوج حالت میں گھر میں رہا ، ناکافی علاج بھی ہوا ، لیکن ڈاکٹروں کے بقول اسے پانی میں ایک قسم کا زہر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کے دماغ کی باریک رگوں کو نقصان پہنچا تھا ۔
اپنی پر عزم جدوجہد اور دشمن کے سامنے نہ جھکنے والا جمعہ مری عرف کاکا اب اس دنیا میں نہ رہیں ، گذشتہ روز یعنی 6دسمبر 2017کو کوئٹہ نیو کاہان میں وفات پاگئے۔
بلوچ گل زمین کی آزادی، امن اور خوشحالی کی خاطر جدوجہد کرنے والے جمعہ مری کی قربانیوں کو بلوچ وطن کے فرزند ہمیشہ یاد رکھیں گے