بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مطالبات تسلیم کئے جائیں؛بی این پی عوامی

227

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مطالبات تسلیم کیئے جائیں پوسٹ گریجویشن انسٹیٹیوٹ جیسے ادارے کے ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں اور غیر منصفانہ اقدامات نے صوبائی حکومت کی کرپشن اور اقربا پروری کی پول کھول دی ہے عدالت عالیہ پوسٹ گریجویشن انسٹیٹیوٹ کے ٹیسٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا از خود نوٹس لیں .

ان خیالات کا اظہار بی این پی (عوامی)کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے .

انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہر طرف لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے میرٹ کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہے نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بلوچستان کی پوسٹ گریجویشن انسٹیٹیوٹ جو ڈاکٹروں کو اعلی ڈگری دیتی ہے اس ادارے میں بھی قواعدوضوابط کیخلاف اقدامات ہو رہے ہیں جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے پی،جی،ایم ،آئی، میں ایم،ایس۔ ایم ،ڈی اور ڈپلومہ پروگرامز کیلئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں غیر متعلقہ افراد کا موجود رہنا اور جونیئر اہلکاروں کا اپنے من پسند افراد کو سہولیات کی فراہمی کسی صورت کسی اعلی ڈگری دینے والے ادارے کے اہلکاروں کو زیب نہیں دیتا اور اعلی ادارے کے انظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ظلم کی انتہا یہ ہے کہ آج بلوچ ڈاکٹرز فورم مجبور ہو کر پریس کانفرنس کررہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ آج بلوچ ڈاکٹرز فورم پریس کانفرنس کرنے پر مجبور ہوچکے ہے ادارے کے انتظامیہ بے حس ہو چکی ہے.

بلوچ ڈاکٹر فورم کے مطالبات جلد از جلد تسلیم کیئے جائیں ورنہ بی این پی (عوامی)بھر پور طریقے سے بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ساتھ ملکر بھر پور احتجاج کریگی۔