افغانستان میں گذشتہ ہفتے سے امریکی فورسز نے منشیات کے اہم گذر گاہوں اور کارخانوں کو نشانہ بنانے کا آغاز کردیا ہے ، اور اسی سلسلے میں امریکی طیاروں نے بلوچستان کی سرحد سے متصل برابچہ میں بڑے پیمانے پر بمباری کی جس کے سبب علاقائی زرائع کے مطابق چالیس سے زائد افراد مارے گئے ۔
اس کے علاوہ امریکی طیاروں نے شورش زدہ افغان صوبے ہلمند میں طالبان کے اہم مرکز سنگین اور موسیٰ قلعہ میں درجنوں کارخانوں پر بمباری کی ۔
اس کے علاوہ افغانستان کے جنوبی علاقوں بالخصوص کندھار جس کو طالبان نے اپنے دور اقتدار میں اپنا دارلخلافہ بنایا تھا اسی صوبے کا دروازہ سمجھنے والے علاقے اور منشیات سپلائی کے اہم روٹ بند تیمور میں افغانستان کی زمینی و فضائی فورسز نے بڑے پیمانے کی آپریشن کا آغاز کردیا ہے ۔
آپریشن کی کمان کرنے والے کمانڈر سلطان محمد نے افغان میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہاکہ گذشتہ پندرہ روز سے جاری آپریشن میں فورسز کے کئی اہلکار مارے گئے جبکہ مختلف مقامات پہ شدت پسندوں سے جھڑپوں میں سینکڑوں طالبان بھی ہلاک ہوئیں ۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان منشیات کی کاشت سے کافی آمدن وصول کرتے ہیں اور منشیات کو اسی بندتیمور کے علاقے سے گزار کر بلوچستان اور دیگر ممالک سپلائی کرتے ہیں