گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ

199

گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام بدھ کو اساتذہ و طلباء کے مسائل حل نہ ہونے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

مظاہرین نے پلے کارڈاور بینر ز اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے ۔مظاہرین سے جی ٹی اے کے رہنماوں مجیب غرشین ،ضلعی صدر سیدعبدالعزیز ،جنرل سیکرٹری عبدالمجید ملکانی ،نصیر بازئی ،عظمت رئیسانی ،عمربلوچ اوردیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ دراز سے اساتذہ کے بنیادی تسلیم شدہ جائز مطالبات و مسائل کوسردخانے میں ڈال دیا گیا ہے 50فیصد پروموشن کوٹہ پر11سال سے منظور ہونے کے باوجودعملدرآمد نہیں ہورہا دیگر صوبوں کو کنونس الاؤنس تعطیلات کے دوران مل رہا ہے لیکن بلوچستان کے اساتذہ و ملازمین ا س سے محروم ہیں جوکہ نا انصافی ہے ستم بالائے ستم کہ مسائل حل کرنے کی بجائے محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار تعلیمی اداروں ،طلباء واساتذہ کے لئے مزید مسائل پیدا کر رہے ہیں سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود حکومت اساتذہ و ملازم تنظیموں پر پابندی کا خواب دیکھ رہی ہے جوکہ کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ قیادت کی کاہلی دیکھ کر امتحانات اورموسم سرما و گرما کے شیڈول تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ موسموں کے تغیر و تبدیلی کو پیش نظر رکھ کر انگریز دور سے تعطیلات کا وقت اوردورانیہ طے کرکے شیڈول بنایا گیا ہے اوراسی طے شدہ شیڈول کے مطابق ہرسال تعطیلات اورا متحانات کا اعلان کیا جاتا ہے بدقسمتی سے صوبے کے موسمی ،جغرافیائی حالات سے نابلد حکام گرم دفاتر میں بیٹھ کراپنی ذہنی اور ناپختہ اختراع کو شعبہ تعلیم پرمسلط کر رہے ہیں جوکہ زیادتی ہے آئے روز بیورو کریسی اور ناتجربہ کار نام نہاد عوامی نمائندے تعلیمی اداروں میں نت نئے تجربے کر رہے ہیں جسکی وجہ سے تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ وہ اپنی من مانی کرتے رہیں گے اوراساتذہ خاموش رہیں گے محکمہ تعلیم اورا ساتذہ لاوارث نہیں اگر من مانیوں پر مبنی اقدامات واپس لیکراساتذہ کے اجتماعی مسائل حل نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائیگا اورکسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ضلع کوئٹہ کے اساتذہ کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ 20نومبر سے سالانہ امتحانات شروع کریں اور کسی خود ساختہ ناقابل عمل شیڈول کو خاطر میں نہ لائیں جی ٹی اے کوئٹہ ڈھال بن کر اساتذہ کے حقوق کاہرفورم پر دفاع کریگی اور اساتذہ حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں کریگی۔