کینیڈامیں بی ایس او آزاد کی جانب سے چھ روزہ آگاہی مہم کا آغاز

281

بی ایس او کے مرکزی رہنماؤں اور 28 اکتوبر کو کراچی سے لاپتہ کیے گئے نوعمر طالبعلموں کے اغوا کے خلاف کمپین چلائے جائے گی

بلوچ طلبا تنظیم بی ایس او آزاد کی جانب سے( Legislative Assembly of Ontario) ٹورنٹو قانون ساز اسمبلی کے سامنے آگاہی مہم کے پہلے مرحلے میں آج پمفلیٹ، لیفلٹ تقسیم کیے گئے اور ایک دستخطی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس میں بی ایس او آزاد کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور دیگر لاپتہ بلوچوں کے اغواء فوج کشی اور چین پاکستان کی گڑ جوڑ بلوچوں کی نسل کشی فوجی آپریشن کے حوالے سے تہذیب یافتہ اقوام کو بلوچوں پر ریاست پاکستان کے مظالم جبری قبضے اور بلوچوں کی نسل کشی کے حوالے سے آگاہی دی جائے گی۔

بی ایس او کے ترجمان کہ مطابق مہذب اقوام مزید بلوچ نسل کشی پر خاموش نہ رہیں اور پاکستانی مظالم کے خلاف اپنے عوامی نمائندوں کے ذریعے پاکستان پر انسانی حقوق کی پامالیوں پر دباؤ ڈالیں، مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچ بھی اسی دنیا کے شہری ہیں بلوچوں کو گزشتہ ستر سال سے ریاست پاکستان کی دہشت گردی کا سامنا ہے بلوچ معاشرے میں مذہبی شدت پسندی کے بیچ بوئے جارہے ہیں جہاں مذہبی انہتا پسندوں کی پشت پناہی ریاست پاکستان کررہی ہے۔پاکستانی فورسز خفیہ ادارے بشمول پاکستان آرمی بلوچوں کے پڑھے لکھے سوچنے اور حقوق کی آواز بلند کرنے والے بلوچ طلبا رہنماؤں اور کارکنوں کو لاپتہ کرکے اذیت گاہوں میں تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔ترجمان نے بی ایس او پر ریاستی جاریت اور رہنماؤں کے اغواء پر کہا کہ بی ایس او بلوچ طلبا اور طالبات کو فکری اور شعوری حوالے سے تیار کررہی ہے جو ایک فاشسٹ اور انہتا پسند ریاست کے لیے قابل برادشت نہیں ہے اس لیے بلوچ طلبا ء رہنماؤں اور کارکنوں کو لاپتہ کرنے اور مسخ شدہ لاشوں میں تبدیل کرنے کا سلسلہ دو ہزار پانچ سے تسلسل کے ساتھ جارہی ہے اور روز بروز اس عمل میں تیزی لائی جارہی ہے۔

بی ایس او کے ترجمان نے کہا ہفتہ وار مہم میں بی ایس او آزاد کینیڈا کے مختلف عوامی مقامات پر عوام کو بلوچستان میں جاری ریاستی تشدد اور بلوچ طلبا ء رہنماؤں اور لاپتہ بلوچوں اور فوجی آپریشنوں کے بارے میں آگاہی دے گی۔