بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سریاب روڈ پر بس ٹرمینل کے قریب فورسز کی گاڈی کو نشانہ بنایا گیا
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی گاڑی سریاب روڈ سے گزر رہی تھی، جب مبینہ طور پر خودکش دھماکے کے ذریعے اسے نشانہ بنایا گیا۔
وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں کمانڈنٹ اشتیاق کونشانہ بنایا گیا تھا۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ پولیس اور فرنٹیرکور دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں، ہم حالت جنگ میں ہیں اور اس طرح کے واقعات ہو جاتے ہیں۔
ہسپتال زرائع کے مطابق دھماکے میں ابھی تک پانچ افراد جانبحق ہو چکے ہیں جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہیں اور 20 سے زائد زخمی ہیں۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تین افراد کی شناخت ان ناموں سے ہوئی ہے
حمزہ ولد گلاب خان، حبیب اللہ ولد محمد اسحاق، نزیر احمد ولد کریم داد۔ جبکہ عورت اور بچے کی شناخت ابھی تک نہ ہوسکی ہے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں رواں ماہ 15 نومبر کو مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انویسٹیگیشن محمد الیاس ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس سے ایک ہفتہ قبل (9 نومبر کو) کوئٹہ کے حساس علاقے چمن روڈ پر قاتلانہ حملے میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) بلوچستان پولیس حامد شکیل ہلاک ہوگئے تھے۔