دی بلوچستان پوسٹ پنجگور بیورو رپورٹ
میڈیا کی جانبدارانہ رویے کے خلاف بلوچستان میں عسکری تنظیموں کے بائیکاٹ مہم کے باوجود اکثر علاقوں میں پاکستانی چینلز کی نشریات جاری اور مختلف پریس کلبز سے منسلک صحافیوں کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔
بلوچستان میں پاکستانی میڈیا کے یکطرفہ رویے اور غلط تصویر کشی کے خلاف آزادی پسند عسکری تنظیموں کی میڈیا مہم کے برخلاف بیشتر علاقوں میں کیبل پر پاکستانی نیوز اور انٹر ٹینمنٹ چینلز کی نشریات تعطل کے بغیر جاری ہیں البتہ چند ایک علاقوں کے برعکس زیادہ علاقوں میں اخبارات کی ترسیل بند ہے مگر ضلع گوادر ، حب چوکی، لسبیلہ ،ضلع پنجگور اور نوشکی سمیت متعدد علاقوں میں مقامی صحافیوں نے اپنی سرگرمیاں ترک نہیں کی ہیں بلکہ وہ بائیکاٹ مہم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحافتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچ آزادی پسند عسکری و سیاسی تنظیموں کی جانب سے پاکستان آرمی کے تسلط میں میڈیا کے جانبدارانہ اور ریاستی بیانہ کو پروان چڑھانے کے خلاف شروع کی گئی احتجاجی عمل کے باعث بلوچستان کے کئی علاقوں میں 24 اکتوبر سے اخبارات کی ترسیل مکمل بند ہے لیکن چند ایریا جن حب، لسبیلہ ،گوادر، پسنی اور پنجگور شامل ہیں مقامی صحافیوں کی صحافتی سرگرمیاں جاری ہیں اور وہاں سے صحافی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے لیئے کسی رکاوٹ کے بغیر رپورٹنگ کررہے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزکورہ علاقوں کے صحافی اب تک میڈیا مخالف مہم میں سنجیدہ نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچ عسکری تنظیموں کی میڈیا مخالف مہم کے سبب کئی پریس کلبز نے اپنی سرگرمیاں غیر اعلانیہ طور پر معطل کررکھی ہیں جن میں دالبندین، مستونگ، تربت اور آوارن شامل ہیں۔ عوامی حلقوں کے مطابق میڈیا بائیکاٹ مہم کے اعلان کے بعد عسکری تنظیموں کو چاہیے کہ اپنے اعلان کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے صحافتی سرگرمیوں میں ملوث پریس کلبز کو تاکید کریں کہ وہ اپنی سرگرمیاں بند کریں تاکہ اخبارات پہ پریشر ڈالا جاسکے۔اس سلسلے میں گوادر، پسنی، حب ، لسبیلہ، پنجگور سمیت جہاں صحافی بائیکاٹ کی خلاف ورزی کررہے ہیں ان کے خلاف کاروائی یا انہیں یاددہانی کرانا ضروری ہے۔ دوسری جانب بیشتر علاقوں میں پاکستانی چینلز کی نشریات کسی تعطل کے بغیر جاری ہیں مقامی کیبل آپریٹرز نے کسی پاکستانی نیوز چینل کو تاحال بند نہیں کیایے۔