بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 9 نومبر کی صبح بی ایل ایف کے چار سرمچار آواران کے علاقے بزداد کولواہ میں تنظیمی سرگرمیوں کے حوالے سے کہیں جارہے تھے کہ قابض فوج سے دوچار ہوئے، سرمچاروں نے بہادری سے دشمن فوج سے لڑتے ہوئے طویل جھڑپ میں دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچایا۔
جھڑپ میں دو سرمچار منور اقبال عرف ساکا جان سکنہ مشکے گورجک، محمد اکبر عرف زدگ جان سکنہ بزداد بلوچ وطن کی دفاع میں قابض پاکستانی فوج سے بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے اور ان کے دوسرے دو ساتھی دشمن کا گھیراؤ توڑ کر بحفاظت نکل کر ساتھی سرمچاروں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
شہید ساکا جان اس وقت گچک کے کمانڈر تھے اور زدگ جان بزداد کے نیٹ ورک میں تھے۔ شہید ساکاجان نہایت باصلاحیت اور بہادر نوجوان تھے۔ کسی خاص ذمہ داری کے تحت وہ کولواہ گئے ہوئے تھے۔ بہترین صلاحیتوں کی وجہ سے تنظیم نے انہیں کمانڈر کے عہدے پر فائز کیا۔
دونوں شہید سرمچاروں نے مشکے، آواران، کولواہ اور گچک میں قومی خدمات سر انجام دیکر کئی محاذوں پر دشمن کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ شہید زدگ جان نے کولواہ و گرد و نواح میں تنظیم کو منظم کرنے اور دشمن فوج پر حملوں سمیت کئی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
ہم ان کو خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ظلم و جبر کے خلاف پاکستان کے سامنے کھڑے ہوکر انسانیت و بلوچ سرزمین کی حفاظت کیلئے اپنی زندگیاں قربان کیں۔ انہیں بلوچ قوم اور انسانی تاریخ ہمیشہ سنہرے لفظوں میں یاد رکھے گی اور بلوچ سرمچار اِن کے مشن آزاد بلوچستان کیلئے جدو جہد جاری رکھیں گے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ دس اور گیارہ نومبر کی رات سرمچاروں نے دشت میں پہیہ جام ہڑتال کی خلاف ورزی کرنے والے ٹرالر پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ کمسن بچوں کی عدم بازیابی کے خلاف ہڑتال میں آزادی پسندوں کا ساتھ دینا تمام تنظیموں ، انسانی حقوق کے اداروں اور ہر فرد کا فرض ہے کہ ان مظالم کے خلاف آواز بلند کرے۔