پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر سردار اعظم موسی خیل نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بزور طاقت کامیاب نہیں ہوسکتا ہے سی پیک کی کامیابی کا واحد راستہ پشتون بلوچ عوام اور گوادر کے شہریوں کو اعتماد میں لے کر انکے تحفظات دور کرنے سے ہی کامیاب ہوسکتا ہیں سی پیک پر سینیٹ کی دو کمیٹیاں بنائی گئی ہیں مگر ایک بھی کمیٹی کے چیئرمین کا تعلق ہمارے صوبے سے نہیں ہے اور دونوں کمیٹیوں کی کارکردگی صفر ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سردار اعظم خان موسی خیل نے کہاکہ سی پیک پر ایوان بالا کے دونوں کمیٹی کے چیئرمینوں کا بیورو کریسی کے متعلق رویہ انتہائی نرم ہیں او روہ انہیں رعایت دے رہیں ہے جس سے پاک چین اقتصادی راہداری کے مرکز گوادر کے شہریوں کو سی پیک کا فائدہ نہیں مل رہا ہے ا س لئے سی پیک منصوبے کے متعلق ایوان بالا کے کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو بلوچستان سے لیا جائے
انہوں نے کہاکہ قطر سے معاہدہ صرف لاہور کو خوش کرنے کیلئے کیا گیا ہے اور جب پارلیمنٹ کو نظرانداز کرکے اداروں کو اپنے اختیار پر چھوڑ دیا جاتا ہے تو پھر مشکل اس ملک کا مقدرہوگا
۔سینیٹر سردار اعظم خان موسی خیل نے کہاکہ اس وقت ملک کو فرشتے چلارہے ہیں اس لئے پارلیمنٹ کی بالادستی ،سینیٹ کے اختیارات میں اضافے ،احتساب سب کیلئے کا اصول اپنانے اور داخلہ وخارجہ پالیسیوں پر پارلیمنٹ میں بحث کرکے یہاں سے منظور کروانے کی ضرورت ہیں انہوں نے کہاکہ بیرونی ممالک سے معاہدات میں غریب عوام کے فائدے کی فکر نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنا خسارہ کررہے ہیں اس لئے ان دوہرے معیارات کا خاتمہ ضروری ہیں۔