ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے سربراہ میر جاوید مینگل نے سوئس حکومت کے جانب سے بلوچ رہنما نواب براہمداغ بگٹی کے سیاسی پناہ کی درخواست کو مسترد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ سوئس حکام چین اور پاکستان کی دباو میں آکر بلوچ تحریک کے خلاف استعمال ہورہے ہے، براہمداغ بگٹی کے درخواست کو مسترد کرنا اور مہران بلوچ کو اہل خانہ سمیت ڈی پورٹ کرکے اُنکے سوئٹز لینڈ میں داخلے پر پابندی ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے۔
لہذا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور انسان دوست قوتیں سوئس حکومت کی اس جانبدارانہ عمل کے خلاف آواز اُٹھائیں۔ سوئس حکام یہ اقدام اُٹھانے سے پہلے غیر جانبدارانہ طور پر مکمل تحقیقات کرتے نہ کہ پاکستان کے دباؤ میں آکر اس طرح کا عمل کرتے۔ چین دنیا پر معاشی کنٹرول حاصل کرکے اُنھیں مختلف طریقوں سے بلیک میل کررہا ہے اور سوئس بینکوں میں چین کے علاوہ پاکستان کے جرنیلوں اور سیاستدانوں کے پیسے رکھے ہوئے ہے جس کا فائدہ اُٹھا کر وہ سوئٹزلینڈ کی حکومت کو بلیک میل کررہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چین سی پیک جیسے متنازعہ منصوبے کو پایہ تکیمیل تک پہنچانے اور بلوچ سرزمین پر قبضہ جمانے کے لئے بلوچ تحریک کے خلاف فریق بن کر دنیا میں بلوچوں کے خلاف لابنگ کررہا ہے۔
میر جاوید مینگل نے مزید کہا کہ پاکستان ہمشہ بلوچستان کے مسلے کو ایک غلط رنگ دے کر دنیا میں پیش کرکے اُنھیں گمراہ کررہا ہے بلوچ دہشت گرد قاتل اور لیٹرے نہیں ہیں بلکہ وہ پاکستان کی غیر قانونی اور جبری قبضہ کے خلاف اقوام متحدہ کی چارٹر اور دنیا کے بنائے گئے قوائد و ضوابط کو اپناکر جدوجہد کررہے ہیں ، پاکستان بلوچوں کی آواز کو دبانے کے لئے مختلف حربے اور طریقے استعمال کررہا ہے بلوچستان میں اظہار رائے پر مکمل پابندی ہے میڈیا کو مکمل طور پر بلیک آوٹ کیا گیا ہے لوگ اپنے بنیادی سیاسی اور انسانی حقوق کے لئے بھی بات نہیں کرسکتے، بلوچستان کے لوگ باہر آکر دنیا، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی اداروں تک اپنی بات پہنچانا چاہتے ہیں لیکن یہاں بھی پاکستان اُن کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔عالمی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرکے مختلف ممالک کو بھی مختلف ذریعے سے بلیک میل کرکے اپنی بات منواتا ہے۔ جنیوا جہاں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تمام ادارے موجود ہے وہاں جانے سے بلوچ رہنماؤں کو بلاجواز روکنا اُن کی آواز کو دبانے اور اُنھیں پاکستانی درندوں کی رحم و کرم پر چھوڑنے کی مترادف عمل ہے۔
پاکستان دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے جو مذہبی شدت پسندوں کا ایک محفوظ گڑھ اور پناہ گاہ ہے پاکستان حافظ سعید، ملا منصور اختر جیسے دہشت گردوں کو پال کر اور اُسامہ بن لادن سمیت دیگر دہشت گردوں کو پناہ دے کر دنیا کی امن و سکون کو برباد کرچکا ہے جبکہ پوری دنیا اُنکے دہشت گردی کا شکار ہیں ۔ بلوچ ایک سیکولر، پرامن اور جمہوریت پسند قوم ہے جو اپنی آزادی اور روشن مستقبل کے لئے پرامن سیاسی جدوجہد کررہے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اُمید کرتے ہیکہ سوئس حکومت اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرے گی۔