خفیہ معلومات فراہم کرکےپاکستان کو ایک اور موقع دینا چاہتے ہیں: امریکہ

287

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے 20 دہشت گرد تنظیموں کی فہرست مرتب کرکے پاکستان کے حوالے کردی ہے جس کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ تنظیمیں پاکستان اور افغانستان سے اپنی دہشت گرد کارروائیاں کرتی ہیں۔

ذرائع نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تردید کی کہ امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن نے اپنے دورہ اسلام آباد کے دوران پاکستانی قیادت کو 75 دہشتگردوں کی کوئی فہرست نہیں دی۔

امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ نے سینیٹ کی فارن رلیشنز کمیٹی یا (غیر ملکی تعلقات کی کمیٹی) کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ ’پاکستانیوں نے اشارہ دیا ہے کہ اگر ہم انہیں دہشت گردوں کی معلومات فراہم کریں تو وہ ان کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہیں، لہٰذا ہم تجربہ کے طور پر مخصوص خفیہ معلومات فراہم کرکے انہیں ایک اور موقع دینا چاہتے ہیں‘۔

ایک علیحدہ بریفنگ کے دوران ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان دہشت گردوں کی معلومات کے تبادلے کے حوالے سے رابطے میں ہیں جس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیغام کو واضح کردیا ہے جس میں پاکستان کو حقانی نیٹ ورک اور طالبان کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو معلومات امریکا نے پاکستان کو فراہم کی ہیں وہ انفرادی ناموں سے آگے ہیں، جبکہ امریکا بھی پاکستان سے اسی طرح کی معلومات چاہتا ہے جو دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے فائدہ مند ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں دہشت گردوں کے معلومات کی فراہمی ان کی موجودگی سے بھی زیادہ آگے کی ہوں گی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق ان تنظیموں کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ایک افغانستان میں دہشت گرد حملے کرنے والے، دوسرے پاکستان میں دہشت گرد حملے کرنے والے اور تیسرے وہ جن کی توجہ کشمیر پر مرکوز ہے۔

واشنگٹن کی جانب سے تیار کردہ فہرست میں صف اول حقانی نیٹ ورک ہے جس کے حوالے سے امریکا الزام عائد کرتا ہے کہ اس گروپ کی پاکستان میں مبینہ محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، جہاں سے وہ افغانستان میں اتحادی افواج کو نشانہ بنانے اور افغانستان میں دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔