بلوچستان اخبارات کی ترسیل بند مگر صحافتی سرگرمیاں جاری

348

دی بلوچستان پوسٹ خصوصی رپورٹ

بلوچستان میں اخبارات کی ترسیل بند مگر صحافتی سرگرمیاں جاری۔
مسلح آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے بلوچستان میں آزاد اور غیر جانبدار حقیقی میڈیا کے لئے جاری احتجاجی عمل تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے جس کے سبب بیشتر علاقوں میں 24 نومبر سے تاحال اخبارات کی ترسیل بند ہے۔

مسلح تنظیموں نے بلوچستان میں میڈیا پر سرکاری بندش اور یکطرفہ منفی رویے کے خلاف احتجاجا 20 روزہ الٹی میٹم کے بعد آزاد صحافت کے قیام تک مکمل بندش کا اعلان کر ر کھا ہے۔

اخبارات کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا جو ریاستی بیانیئے اور منفی پروپگنڈہ کا سب سے بڑا مرکز ہے کسی طرح کی بندش سے ماورا آزادی سے چل رہی ہے جس کے خلاف مسلح تنظیمیں بھی حیران کن طور پر خاموش ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مسلح تنظیمیں اعلان کے ساتھ عملی طور پر اگر سرگرم ہو کر کیبل مالکان پر پاکستانی نیوز چینلز بند کرنے کا دباٶ نہیں ڈالیں گے تب تک ان کا اعلان سودمند ثابت نہیں ہوگا۔

دوسری جانب سے اخبارات کی ترسیل پر پابندی کے برعکس کئی علاقوں میں صحافتی سرگرمیوں کو ترک کرنے کے اعلانات سامنے آنے کے باوجود بھی صحافی کام کرکے اخبارات اور نیوز چینلز کو خبریں بھیج رہے ہیں۔ ایسے علاقوں میں حب، لسبیلہ، اوتھل، سونمیانی، اورماڈہ سمیت کوئٹہ اور دیگر علاقے شامل ہیں۔