گرلز ڈگری کالج پنجگور کے طالبات کا پرنسپل کےخلاف ریلی

340
فائل فوٹو

گرلز ڈگری کالج پنجگور کے طالبات نے پرنسپل کے اقدامات کےخلاف ریلی نکالی اوراحتجاجی مظاہرہ کیا .

مظاہرین کی بڑی تعدادنے گرمکان سراوان خدابادان تارآفس سے پیدل سفر کرتے ہوئے ڈی سی آفس کے سامنے جمع ہوکر شدید نعرے بازی کی.

مظاہرے کے شرکاءسےطالبات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ گزشتہ کئی ماہ سے سرکاری بس کو اسٹوڈنٹس اپنے خرچے پر چلا رہے ہیں. سرکاری کالج بس کی مرمت،فیول ودیگرتمام اخرجات کو طالب علموں کے چندے سےپورا کررہے ہیں فی طالبہ  ماہانہ 500 روپے چندے کے نام پر وصول کی جارہی ہے. جس علاقے کے طالبات چندے دینے سے انکار کرتے ہیں یا چندہ دینے میں لیٹ ہوجاتے ہیں تو اس علاقے میں بس نہیں بھیجی جاتی ہے.اس ناجائز غیرقانونی رویہ سے گزشتہ کئی ماہ سے ہمارا تعلیمی نظام تباہ ہو گیا ہے. اس مسلے سے ہم نے پنجگور کے سرکردہ میر معتبرین اور ایجوکیشن کے آفسران کو آگاہ کیا لیکن ہمارے مسلے کو حل کرنے کے بجائے طول دی جارہی ہے. کالج کے اسی بد حالی کی وجہ سے ہماری سال بھر کی محنت ضیاع ہورہی ہے.

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں طفل تسلیاں نہ دی جائیں ورنہ مسلےکے حل تک ہماری احتجاج جاری رہےگی.

ڈی سی پنجگور کے نہ ہونے کی وجہ سے اسسٹنٹ کمشنر اسماعیل ابرہیم کی ذمہ داری پر تحصیل گورگو عبدالمالک بلوچ نے مظاہرین کو مسلے کی حل کی یقین دھانی کرائی اور اس یقین دھانی پرطالبات نے منتشر ہوکر جاتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ اگر ہمارا مسلہ اگر حل نہ ہوا تو دوبارہ احتجاج کریں گے.