کوئٹہ میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ہزارہ قبیلے کے تین افراد سمیت پانچ افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
گوالمنڈی پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ کاسی سٹریٹ کے محلہ اللہ ڈنہ میں پیش آیا۔
چھ افراد ایک گاڑی میں سبزی لینے کے لیے ہزار گنجی جارہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے اس علاقے میں گاڑی پر حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمی فرد کو سول ہسپتال کوئٹہ پہنچایا گیا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تین افراد کے علاوہ زخمی شخص کا تعلق ہزارہ قبیلے سے ہے۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے جس میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے۔
کوئٹہ اور اس کے نواحی علاقوں میں ایک ماہ کے دوران ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد پر یہ دوسرا حملہ ہے۔
اس سے قبل دس ستمبر کوئٹہ کے قریب کچلاک کے علاقے میں ایک حملے میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے چار افراد مارے گئے تھے۔
رواں سال کے دوران بلوچستان میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد پر یہ چوتھا حملہ ہے۔
19جنوری کو مستونگ کے علاقے میں کوئٹہ سے کراچی جانے والے ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد پر حملے میں ایک خاتون سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مستونگ میں رونما ہونے والے واقعہ سے قبل کوئٹہ شہر میں فائرنگ سے ایک خاتون سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔
دس سال سے زائد کے عرصے میں ان حملوں میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد ہلاک اور زخمی ہوئی ہے تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں ان واقعات میں بہت کمی آئی ہے